پیارے بچو، ایک جنگل میں ایک لومڑی رہتی تھی ایک دن اسے بہت بھوک لگی۔ وہ کھانے کی تلا میں ادھر ادھر بھٹکتی رہی۔ اسے کہیں کھانا نہیں ملا۔ آخرکار وہ ایک باغ میں چلی گی۔
وہاں اس نے ایک کوے کو بیٹھا دیکھا۔کوے کی چونچ میں روٹی کا ایک ٹکڑا تھا، لومڑی نے اسے دیکھا تو ان کے منہ میں پانی آگیا۔لومڑی نے سوچا کہ مجھے کسی طرح کوے سے روٹی کا یہ ٹکڑا لا کر کھا لینا چاہیے تاکہ اپنی ساری بھوک مٹا سکوں۔لومڑی
کوے کے پاس گئی اور اس کی جھوٹی تعریف کرنے لگی کہ کوے بھائی تم کتنے خوبصورت ہو،تمہارے پر کتنے خوبصورت ہے، تمہاری چونچ کتنی خوبصورت ہے۔میں تو جنگل کے تمام جانوروں سے کہتی ہوں کہ جنگل کی رونق صرف کوے سے ہے۔کوے بھائی آج مزہ ہی آ جائے۔ اگر آپ کا سریلا گانا سنے کو مل جائے۔کوا اپنی جھوٹی تعریف سن کر خوش ہو گیا
اور گانا گانے کے لیے جیسے ہی اس نے منہ کھولا تواس کے منہ سے روٹی کا ٹکڑا زمین پر گر گیا۔لومڑی نے بڑی چالاکی سے روٹی کا ٹکڑا اٹھا کر کھا لیا.کوا بیچارا درخت پر بیٹھا لومڑی کے منہ کی طرف دیکھتا رہا اور لومڑی وہاں سے روٹی کا ٹکڑا کھا کر چلتی بنی.
اخلاقی سبق
.خوشامد بری بلا ہے ہمیشہ جھوٹی تعریف کرنے والے ہم سے کوئی نہ کوئی مطلب رکھتے ہیں